#اہم اعزاز
Explore tagged Tumblr posts
Text
روہت شرما نے سچن ٹنڈولکر سے اہم اعزاز چھین لیا
بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے سابق لیجنڈری کرکٹر سچن ٹنڈولکر سے اہم اعزاز چھین لیا۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے پاکستان کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے گروپ میچ میں ون ڈے کرکٹ میں 9 ہزار رنز بنانے والے اوپنر کا اعزاز حاصل کیا۔روہت شرما نے پاکستان کے خلاف میچ میں اپنا پہلا رن مکمل کرنے کے ساتھ یہ سنگ میل عبور کیا، جس کے بعد وہ ون ڈے میں 9 ہزار رنز بنانے والے چھٹے اوپنر بن گئے۔اس سے قبل…
0 notes
Text
شاہین آفریدی نے اہم اعزاز حاصل کرلیا
ڈربن(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی وکٹوں کی سنچری مکمل کرلی ہے۔ ڈربن میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران انہوں نے یہ سنگ میل عبور کیا۔ شاہین شاہ آفریدی پاکستان کے تیسرے بولر بن گئے ہیں جنہوں نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں 100 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ ان سے پہلے یہ کارنامہ حا��ث رؤف اور شاداب خان انجام دے چکے…
0 notes
Text
انگلینڈ کیخلاف پاکستانی سپنر نعمان علی نے اہم اعزاز اپنے نام کر لیا
ملتان(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے سپنر نعمان علی چوتھی اننگز میں 8 وکٹیں لینے والے پہلے ��اکستانی باولر بن گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دیتے ہوئے بڑی کامیابی سمیٹی جس میں نعمان علی اور ساجد خان کا اہم کردار رہا ۔ ساجد خان نے چوتھی اننگز میں انگلینڈ کے 8 کھلاڑیوں کو پولین پہنچایا جو کہ انہوں نے صرف 46 رنز دیتے ہوئے کیا ، یہ کارنانہ سرانجام…
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chatrapati Sambhajinagar
Date: 26 August-2024
Time: 09:00-09:10 am
آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ: ۲۶؍ اگست ۲۰۲۴ء
وقت: ۱۰:۹-۰۰:۹
***** ***** *****
::::: سرخیاں::::::
پیش ہے خاص خبروں کی سرخیاں:
٭ ریاستی ملازمین کیلئے تصحیح شدہ قومی پنشن اسکیم نافذ کرنے کے فیصلے کوریاستی کابینہ کی منظوری۔
٭ ملک میں طاقت ِ نسواں کےتحفظ کو اولین ترجیح دینے کا وزیر اعظم کا عزم؛ جلگاؤں میں منعقدہ پروگرام میں بچت گروپوں کیلئےڈھائی ہزار کروڑ روپے کا گشتی فنڈ جاری ۔
٭ ناندیڑ کے رکنِ پارلیمان وسنت چوہان کا انتقال؛ کل آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
اور۔۔۔٭ مر اٹھو اڑہ سمیت ریاست بھر میں بارش کا سلسلہ جاری، جائیکواڑی آبی منصوبے میں 44 فیصدپانی کا ذخیر۔
***** ***** *****
اب خبریں تفصیل سے:
مرکزی حکومت کےماتحت افسران اور ملازمین کی طرز پر ریاستی حکومت کے افسران اور ملازمین کیلئے بھی تصحیح شدہ قومی پنشن اسکیم کے نفاذ کوریاستی کابینہ نے کل منظوری دے دی ہے۔ مارچ 2024 سے اس اسکیم پر عمل آوری کی جائے گی اور ریاستی حکومت کے خدمات پر مامور تقریباً18 لاکھ سے زیادہ ملازمین اس سے مستفید ہوں گے۔ اس اسکیم کا انتخاب کرنے والےملازمین کو ان کی آخری تنخواہ کے 50 فیصد کے برابر سبکدوشی وظیفہ اور مہنگائی اضافے کےعلاوہ سبکدوشی وظیفے کے 60 فیصد کے برابر فیملی پنشن ملے گی۔
ریاستی کابینہ نے کسانوں کو دن میں غیر مسدود بجلی فراہم کرنے کی اسکیم کی مدتِ کار میں توسیع کرنے کے فیصلےکو بھی منظوری دی۔ اسی طرح نار-پار-گرنا ندی جوڑنے کے منصوبے کو بھی حکومت نے کل منظوری دی۔سات ہزار 15 کروڑ روپے کے اس پروجیکٹ سے ناسک، جلگاؤں ضلع کو کافی فائدہ پہنچے گا۔
اسی طرح محکمہ صحت میں برسرِکار گروپ پروموٹرز کی تنخواہوں میں چار ہزار روپئے کا اضافہ، 30 اگست تک سرکاری ملازمین کے تبادلے کرنے اور بزرگ شہریوں کیلئے فلاحی کارپوریشن قائم کرنے کا فیصلہ بھی کل منعقدہ کابینی اجلاس میں لیا گیا۔
***** ***** *****
ملک میں طاقت نسواںکے تحفظ کو اولین ترجیح دینا ہی مرکزی حکومت کا مقصد او ر مؤقف ہے اور اس نسوانی طاقت پر کوئی ظلم کرتا ہے تو یہ ناقابل معافی گناہ ہے۔ اس طرح کا انتباہ وزیر اعظم نریندر مودی نے دیا۔ کل جلگاؤں میں وزیر اعظم نے ملک کے مختلف گوشوں سے آئی ہوئی لکھ پتی دیدی اسکیم کی مستفید خواتین سے بات چیت کی۔ اس موقعے پر وزیر اعظم نے کہا کہ طاقت ِ نسواں نے سماج اور قوم کے مستقبل کو سنوارنے میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس پروگرام میں 11 لاکھ مستفیدین کا اسناد دیکر اعزاز کیا گیا۔ وزیر اعظم نے خود مدد گروپس کیلئے 2500 کروڑ روپے کا گشتی فنڈ بھی جاری کیا جس سے چار لاکھ تین ہزار بچت گرو پس کے تقریباً 48 لاکھ اراکین مستفید ہوں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم کے ہاتھوں پانچ ہزار کروڑ روپے کا بینک قرض بھی بچت گروپوں میں تقسیم کیا گیا۔ دو لاکھ 35 ہزار بچت گروپس کے 25 لاکھ آٹھ ہزار اراکین کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔
گزشتہ 10 سالوں میں ایک کروڑ لکھ پتی دیدی بنائی گئی تھیں اور صرف دو ماہ میں اس ایک کروڑ میں مزید 11 لاکھ دیدی شامل کیے جانے کی بات وزیراعظم نے بتائی۔ انھوں نے کہا:
’’تین کروڑ ایسی بہنیں جو سیلف ہیلپ گرو پس کیلئے کام کرتی ہیں‘ جن کی ایک سال کی کمائی ایک لاکھ روپئے سے ادھک ہوگی‘ بیتے دس ورشوں میں ایک کروڑ لکھ پتی دیدی بنیں اور صرف دو مہینے میں گیارہ لاکھ اور لکھ پتی دیدی اُس میں جڑگئیں۔‘‘
اس تقریب میں لکھ پتی دیدی کی جانب سے تحائف دیکر وزیرِ اعظم کااستقبال کیا گیا۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم مودی نے منتخبہ خواتین سے بات چیت کی۔ جلگاؤں میں داخل ہوتے ہی، وزیر اعظم کا روایتی طریقے سے استقبال کیا گیا۔
ریاستی گورنر سی۔ پی۔ رادھا کرشنن، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزرائے اعلیٰ اجیت پوار اور دیویندر پھڑنویس، مرکزی وزیرِ زراعت شیوراج سنگھ چوہان، بہبودِ خواتین و اطفال محکمے کی وزیر آدیتی تٹکرے، جلگاؤں ضلعے کے رابطہ وزیر گلاب راؤ پاٹل اس تقریب میں موجود تھے۔
اس موقعے پر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اپنے خطاب میں ملک کو سپر پاور بنانے کیلئے خواتین کی شراکت داری کو ضروری بتاتے ہوئے اس مقصدکیلئے لکھ پتی دیدی اسکیم رہنما ثابت ہونے کا یقین ظاہر کیا۔ انہوں نے خواتین کو بااختیار بنانے کے حکومت کےمنصوبوں کی وجہ سے دیہی علاقوں میں پچھلے دس سالوں میں دس کروڑ خواتین اپنے پیرو ں پر کھڑے ہونے کا دعو یٰ بھی کیا۔
نائب وزیر اعلیٰ دیویندر پھڑنویس نے خواتین کو خودکفیل بنانے کیلئے ریاستی حکومت کی طرف سے کیے جا رہے کاموں کی اس موقعے پر جانکاری دی۔ وزیر اعظم نےتین کروڑ خواتین کو لکھ پتی دیدی بنانے کا خواب دیکھا ہے اور اس خواب کو پورا کرنے کیلئے مہاراشٹر میں 50 لاکھ خواتین کو لکھ پتی دیدی بنانے کا عزم نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نےظاہر کیا۔
***** ***** *****
دھاراشیو ضلعے کے واشی تعلقے کے پارگاؤں، پارا، تیرکھیڑا میں بھی لکھ پتی دیدی کا پروگرام منعقد ہوا۔ اس پروگرام میں لکھ پتی دیدی اسکیم کی مستفید خواتین کو سرٹیفکیٹس تفویض کیے گئے۔
***** ***** *****
ناندیڑ کے رکنِ پارلیمان وسنت چوہان کا آج طویل علالت کے باعث انتقال ہوگیا۔ وہ 70 برس کے تھے۔ گذشتہ کئی روز سے حیدرآباد کے کِمس اسپتال میں وہ زیرِ علاج تھے۔ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں وسنت را ئو چوہان نے بی جے پی کے پرتاپ ر ائو پاٹل چکھلیکر کو بڑے فرق سے شکست دی تھی۔
وسنت چوہان کا سیاسی سفر 1978 میں شروع ہوا تھا اور وہ نائیگائوں کے سرپنچ منتخب ہوئے تھے‘ جبکہ سال 2002 میں وہ ضلع پریشد کیلئے منتخب ہوئے‘ اور اس کے فور ی بعد ہی قانون ساز کونسل کیلئے ان کا انتخاب عمل میں آیا۔ 2009 میں نائیگائوں اسمبلی حلقہ وجود میں آنے کے بعد وہ اس حلقے کے اوّلین رکنِ اسمبلی بنے۔
اُن کی آخری رسومات کل صبح گیارہ بجے نائیگا ئوں میں ادا کیے جانے کی اطلاع اُن کے اہلِ خانہ نے دی ہے۔
***** ***** *****
ملک کی آزادی کیلئے بہت سے مجاہدین نے کوئی سیاسی پس منظر نہ ہونے کے باوجود تحریکِ آزادی کی جدوجہد میں خود کو وقف کر دیا۔ ترقی یافتہ بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے آج ایسے ہی جذبے سے سرشار لوگوں کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بات کہی۔ کل آکاشوانی پر نشر ہونے والے پروگرام ’’من کی بات‘‘ کے توسط سے وزیرِ اعظم مودی نےاہلِ وطن سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سیاست میں آنے کیلئے تیار ہے اور انہیں صرف رہنمائی اور مناسب موقع دینے کی ضرورت ہے۔
***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھترپتی سمبھاجی نگر سے نشر کی جارہی ہیں۔
***** ***** *****
ریلوے کے مرکزی وزیرِ مملکت رَونیت سنگھ نے یقین دلایا ہے کہ گرو گووِند سنگھ جی کے قدموں سےمستفیض ہونے والے ناندیڑ ریلوے اسٹیشن کومستقبلِ قریب میں تمام سہولیات سے مزین کیا جائے گا۔ انہوں نے کل ناندیڑ میں ایک خصوصی ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، اس موقعے پر وہ مخاطب تھے۔ شہید بابا بھجنگ سنگھ جی چیریٹیبل ٹرسٹ کی جانب سے آئندہ 6 ستمبر تک پنچ تخت صاحب کے درشن کیلئےاس خصوصی ٹرین یاترا کا اہتمام کیاگیا ہے۔ اس یاترا کی پہلی ٹرین کل روانہ ہوئی۔
***** ***** *****
ریاست کے مختلف مقامات پر کل بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا‘ جس کی وجہ سے بیشتر آبی منصوبوں سے پانی کا اخراج جاری ہے۔
مراٹھواڑہ میں گذشتہ دو دِنوں سے اطمینان بخش بارش ہورہی ہے۔ چھترپتی سمبھاجی نگرشہر اور ضلع میں کل دن بھر بارش کا سلسلہ جا ری رہا۔ ضلعے میں اب تک سالانہ اوسط 94 اعشاریہ نو فیصد، جالنہ ضلعے میں 95 اعشاریہ پانچ فیصد، جبکہ بیڑ ضلعے میں 97 فیصد بارش ہوئی ہے۔
جالنہ ضلعے کی دودھنا ندی کی سطح آب میں اضافہ ہوا ہے اور کئی پشتے لبریز ہوکر بہنے لگے ہیں۔ بیڑ ضلعے کی مانجرا ندی میں آئی طغیانی سے کیج اور کلمب تعلقوں کی سرحد پر فخرآباد پشتہ پھوٹنے سے بیڑ اور دھارا شیو ضلعوں میں ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔
ناسک شہر سمیت ضلع بھر میں کل موسلادھار بارش ہوئی۔ گنگاپور آبی پشتے سے پانی کا اخراج جاری رہنے سے گوداوری ندی میں طغیانی آئی ہوئی ہے۔ گنگاپور آبی پشتے سے آٹھ ہزار 427‘ د ارنا آبی پشتے سے 14 ہزار 416جبکہ ناندور۔ مدھمیشور سے 52ہزار 308 کیوبک فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے پانی کا اخراج جاری ہے۔ ناسک شہر کے ر ام کُنڈ علاقے کے کئی منادر زیرِ آب آچکے ہیں۔
چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے کے پیٹھن کے جائیکواڑی آبی پشتے میں 58 ہزار 799 کیوبک فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے پانی کی آمد جاری ہے‘ جبکہ جائیکواڑی کی آبی سطح 44 فیصد تک جاپہنچی ہے۔ نئی ممبئی‘ پال گھر، کولہاپور، ستارا، نندوربار، دھولیہ اضلاع میں بھی کل زوردار بارش ہوئی اور آبی پشتوں سے پانی کا اخراج کیا گیا۔
***** ***** *****
جالنہ صنعتی بستی کے گج کیسری اسٹیل کارخانہ میں ہوئے دھماکے میں ایک زخمی مزدور کی چھترپتی سمبھاجی نگر کے نجی اسپتال میں دورا نِ علاج کل موت واقع ہوگئی‘ فوت شدہ ملازم کا نام رام شریشٹھ بھٹوریاہے‘ جبکہ اس حادثے میں زخمی ہونے والے دیگر تین مزدوروں کی حالت تشویشناک ہونے کی اطلاع پولس ذرائع نے دی ہے۔
دریں اثنا‘ اس معاملے میں چندن جھیرا پولس اسٹیشن میں شکایت درج ہونے کے بعد گرفتار شدہ کمپنی مالک سمیت دیگر دو ملزمین کی عد الت نے ضمانت منظور کرلی۔
***** ***** *****
شیوسینا اُدّھو باڑا صا حب پارٹی کے یووا سینا کے صدر و رکنِ اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے چھترپتی سمبھاجی نگر ضلعے کے دورہ پر ہیں اور کل انھوں نے پارٹی کارکنان سے تبادلۂ خیال کیا۔ انھوں نے کارکنان کو ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کیلئے متحدہ طور پر کام کرنے کی ترغیب دی۔ ب�� روزگاری‘ خواتین کے تحفظ جیسے موضوعات پر انھوں نے حکومت پر نکتہ چینی بھی کی۔ آدتیہ ٹھاکرے آج بھی ضلع کے مختلف علاقو ں کا دو رہ کرکے کسانوں سے بات چیت کریں گے۔
***** ***** **
0 notes
Text
آئی کیوب قمر : خلا میں پاکستان کا پہلا قدم

پاکستان کے سیٹلائٹ آئی کیو ب قمر کا گزشتہ روز چین کے خلائی مشن چینگ ای 6 کے ساتھ چاند تک پہنچنے کیلئے روانہ ہو جانا اور یوں خلائی تحقیقات کے میدان میں وطن عزیز کا دنیا کے چھٹے ملک کا درجہ حاصل کر لینا پاکستانی قوم کیلئے یقینا ایک اہم سنگ میل ہے۔ وزیر اعظم نے اس پیش رفت کو بجا طور پر خلا میں پاکستان کا پہلا قدم قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں خدمات انجام دینے والے ہمارے تمام سائنسداں اور تحقیق کار پوری قوم کی جانب سے دلی مبارکباد کے حق دار ہیں۔ دو سال کی قلیل مدت میں آئی کیوب قمر تیار کرنے والے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے جنرل منیجر ثمر عباس کا یہ انکشاف ہمارے سائنسدانوں کی اعلیٰ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ 2022 میں چینی نیشنل اسپیس ایجنسی نے ایشیا پیسفک اسپیس کارپوریشن آرگنائزیشن کے توسط سے اپنے آٹھ رکن ممالک پاکستان ، بنگلا دیش، چین، ایران، پیرو، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور ترکی کو چاند کے مدار تک مفت پہنچنے کا منفرد موقع فراہم کیا تھا لیکن ان میں سے صرف پاکستان کے منصوبے کو قبول کیا گیا۔ ہماری لامحدود کائنات کے کھربوں ستارے، سیارے اور کہکشائیں ناقابل تصور وسعت رکھنے والے جس خلا میں واقع ہیں، اس کے اسرار و رموز کیا ہیں اور زمین پر بسنے والا انسان اس خلا سے کس کس طرح استفادہ کر سکتا ہے؟

کثیرالوسائل ممالک اس سمت میں پچھلے کئی عشروں سے نہایت تندہی سے سرگرم ہیں۔ ان کے خلائی اسٹیشن انفارمیشن ٹیکنالوجی میں حیرت انگیز ترقی کے علاوہ سائنسی تحقیق کے متعدد شعبوں میں قیمتی اضافوں کا ذریعہ ثابت ہوئے ہیں جبکہ دنیا کے دیگر ممالک خلائی تحقیق کی دوڑمیں براہ راست شرکت کیلئے کوشاں ہیں۔ پاکستان میں بھی 1961 سے پاکستان اسپیس اینڈ اَپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن قائم ہے اور مختلف اہداف کے حصول کیلئے کام کررہا ہے جن میں اسے چین کا خصوصی تعاون حاصل ہے۔ آئی کیوب قمر کو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اورسپارکو کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ یہ دنیا کا پہلا مشن ہے جو چاند کی دوسری طرف سے نمونے حاصل کرے گا۔ پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے۔ ٹیسٹنگ اور قابلیت کے مرحلے سے کامیابی سے گزرنے کے بعد آئی کیوب قمر کو چین کے چینگ 6 مشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے رکن کور کمیٹی ڈاکٹرخرم خورشید کے مطابق سیٹلائٹ چاند کے مدار پر پانچ دن میں پہنچے گا اورتین سے چھ ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گا، سیٹلائٹ کی مدد سے چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی جس کے بعد پاکستان کے پاس تحقیق کیلئے چاند کی اپنی سیٹلائٹ تصاویر ہوں گی۔
ڈاکٹرخرم خورشید کے بقول سیٹلائٹ پاکستان کا ہے اور ہم ہی اس کا ڈیٹا استعمال کریں گے لیکن چونکہ اسے چین کے نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے چاند پر پہنچایا جارہا ہے اس لیے چینی سائنسدان بھی اس ڈیٹا کو استعمال کرسکیں گے۔انہوں نے بتایا کہ یہ اگرچہ ایک چھوٹا سیٹلائٹ ہے لیکن مستقبل میں بڑے مشن کیلئے راہ ہموار کرے گا۔ دنیا کے تقریباً دو سو سے زائد ملکوں میں ساتویں ایٹمی طاقت کا مقام حاصل کرنے کے بعد خلا میں اپنا سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن جانا بلاشبہ پوری پاکستانی قوم کیلئے ایک بڑا اعزاز اور اس کی اعلیٰ صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ہمارے نوجوانوں کو ترقی یافتہ ملکوں جیسا معیاری تعلیمی نظام اور وسائل مہیا کیے جائیں تو ایسے سائنسداں اور تحقیق کار بڑی تعداد میں تیار ہو سکتے ہیں جو خلائی تحقیقات کے میدان میں نمایاں پیش قدمی کے علاوہ ملک کو درپیش توانائی کے بحران، پانی کی کمیابی ، فی ایکڑ زرعی پیداوار کے نسبتاً کم ہونے، موسمی تبدیلی جیسے مسائل سے نمٹنے اور صنعتی جدت طرازی کی نئی راہیں اور طریقے تلاش کرسکتے ہیں۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
ماحولیات کی حفاظت، عرب امارات کے کراچی قونصلیٹ نے پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال ترک کردیا
کراچی میں قائم متحدہ عرب امارات کے قونصلیٹ نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے ماہانہ 10 ہزارپلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال ترک کردیا۔ متحدہ عرب امارات قونصلیٹ کراچی کا ماحولیاتی حفاظت کیلٸے ایک اور اہم اقدام/قونصل جنرل کراچی کی ہدایت پر ماہانہ 10,000 پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال ترک کردیا گیا۔ یو اے ای قونصل جنرل کراچی کا کہنا ہے کہ Cop 28 کی قیادت صرف اعزاز ہی نہیں بلکہ دنیا کی جانب سے اک سرکردہ لیڈر کی طرح…

View On WordPress
0 notes
Text
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والے سیم آلٹمین کو کمپنی نے کیوں برطرف کیا؟

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والے ’اوپن اے آئی‘ کے سربراہ سیم آلٹمین کو کمپنی کے بورڈ نے ہی برطرف کر دیا جس کے بعد ٹیک انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق بورڈ کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا جس میں اراکین کا کہنا تھا کہ سیم آلٹمین اپنے رابطوں کے دوران مسلسل کھل کر بات نہیں کرتے۔ اوپن اے آئی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز الیا سوٹسکیور اور تین آزاد ڈائریکٹرز پر مشتمل ہے جن میں کورا کے چیف ایگزیکٹیو ایڈم ڈی اینجیلو، ٹیکنالوجی کاروباری تاشا میک کاولی اور جارج ٹاؤن سینٹر فار سیکیورٹی اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے ہیلن ٹرنر شامل ہیں۔ سیم آلٹمین کی برطرفی کے بعد چیف ٹیکنالوجی افسر میرا مورتی عبوری سی ای او کے طور پر کام کریں گی جبکہ مستقل میں سیم کے متبادل کی تلاش جاری ہے۔ بورڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ سیم آلٹمین کمپنی کی قیادت کرنے کی اہلیت پر اعتماد کھو چکے ہیں اور رابطوں کے دوران کھل کر بات نہ کرنے کی وجہ سے ان کی ذمہ داریاں نبھانے کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔ اراکین نے کہا کہ سیم آلٹمین کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں پر بورڈ کو اعتماد میں نہ لینے پر انہیں عہدے سے ہٹایا جا رہا ہے۔
بورڈ نے مزید کہا کہ ’بورڈ کو اوپن اے آئی کی قیادت جاری رکھنے کے لیے سیم کی صلاحیت پر اعتماد نہیں ہے، بورڈ نے سوچ سمجھ کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ سیم اپنے رابطوں میں مسلسل کھل کر بات نہیں کرتے جس کی وجہ سے بورڈ صحیح طریقے سے اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کر پا رہا تھا۔‘ اس کے علاوہ سیم آلٹمین کی برطرفی کی خبر سننے کے فوراً بعد ہی اوپن اے آئی کے صدر گریگ بروک مین بورڈ کے چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہو گئے ہیں، اوپن اے آئی کے اہم کاروباری شراکت دار مائیکروسافٹ نے یقین دلایا کہ قیادت میں تبدیلی کمپنی کے ساتھ ان کے جاری تعلقات کو متاثر نہیں کرے گی۔ کمپنی کی قیادت میں اچانک تبدیلی کے بعد ٹیک انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے جبکہ کئی ملازمین تذبذب کا شکار ہیں، سبکدوش ہونے والے اوپن اے آئی کے صدر گریگ بروک کا کہنا ہے کہ بورڈ کے اعلان کے بعد سیم اور وہ خود حیران ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہم بھی ابھی یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ایسا کیا ہوا، سب ٹھیک ہو جائے گا، جلد ہی بڑی چیزیں دیکھنے کو ملیں گی۔‘

سیم آلٹمین کو اہم سرمایہ کار اور اوپن اے آئی کا چہرہ مانا جاتا ہے، اس کے علاوہ انہیں ایک ماسٹر فنڈ ریزر کے طور پر سمجھا جاتا ہے جنہوں نے مائیکروسافٹ سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پر بات چیت کرنے کے ساتھ ساتھ اس سال کمپنی کے ٹینڈر پیشکش کی لین دین کی قیادت کی۔ ان کی کوششوں کی وجہ سے اوپن اے آئی کی مالیت میں 29 ارب ڈالرز سے 80 ارب ڈالرز تک اضافہ ہوا تھا۔ ان کے پاس یہ بھی اعزاز ہے کہ انہوں نے انتہائی مشکل وقتوں میں عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے طاقتور ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے خطرات اور فوائد کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔ برطرفی کے اعلان کے بعد پوسٹ کرتے ہوئے سیم نے لکھا کہ ان کا کمپنی میں بہت اچھا وقت گزرا، اوپن اے آئی نے انہیں ذاتی طور پر تبدیل کیا ہے اور امید ہے کہ اس نے دنیا میں تبدیلی پیدا کی ہو گی، اس کے بعد میں کیا کروں گا اس سے متعلق بعد میں بات کریں گے۔ 2015 میں شروع ہونے والی اوپن اے آئی میں یہ برطرفی پہلی بار نہیں ہوئی، ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹیو ایلون مسک ایک زمانے میں اس کے شریک چیئرمین رہ چکے ہیں، انہوں نے بھی کمپنی کے نان پرافٹ اصولوں سے بھٹکنے پر تنقید کی تھی اور 2020 میں دیگر ایگزیکٹوز نے اوپن اے آئی کو چھوڑ دیا تھا۔
گوگل کے سابق سی ای او ایرک شمٹ نے سیم آلٹمین کو اپنا ’ہیرو‘ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے کمپنی کو صفر سے 90 ارب ڈالرز کی مالیت تک پہنچا دیا تھا، سیم نے ہماری دنیا کو ہمیشہ کے لیے بدل دیا، ہم یہ ��اننے کے لیے بے تاب ہیں کہ اب سیم کیا کریں گے کیونکہ ان کے کام سے میں اور اربوں افراد فائدہ اٹھائیں گے۔’ ویڈبش سیکیورٹیز کے تجزیہ کار ڈینیئل ایوس نے کہا کہ وہ سیم آلٹمین کے برطرفی کے فیصلے سے حیران ہیں، ’تاہم ہم توقع کرتے ہیں کہ مائیکروسافٹ اور نڈیلا مستقبل میں اوپن اے آئی پر زیادہ اثر و رسوخ رکھیں گے۔‘ دوسری جانب نیویارک ٹائمز کے مطابق ایمیٹ شیئر کو نئے عبوری چیف ایگزیکٹو کے طور پر نامزد کیے جانے کا امکان ہے، ایمیٹ شیئر کاروباری شخصیت ہیں جو پہلے امریکی ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم ’ٹویچ‘ کے چیف ایگزیکٹیو رہ چکے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کمپنی، سیم آلٹمین کو دوبارہ سی ای او کے عہدے پر بحال کرنے پر غور نہیں کر رہی۔ یاد ��ہے کہ مصنوعی ذہانت پر تحقیق کرنے والی امریکی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ نے ’چیٹ جی پی ٹی‘ کے نام سے گزشتہ برس نومبر میں ایک سافٹ ویئر متعارف کرایا تھا جو ’گوگل‘ کی طرز پر صارفین کے سوالات کے جوابات دیتا ہے۔
کہنے کو تو یہ ایک چیٹ بَوٹ (Chat bot) ہے جسے انسانوں کے ساتھ، انسانوں کی طرح (لکھ کر) بات کرنے اور ان کے سوالات کے جوابات دینے کے لیے بنایا گیا ہے لیکن یہ کوئی عام چیٹ بوٹ ہرگز نہیں کیونکہ اس کے پاس معلومات کا بہت ہی وسیع ذخیرہ (بہت بڑا ڈیٹا سیٹ) ہے جو اسے تقریباً کسی بھی طرح کے سوال کا جواب دینے کے قابل بناتا ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کمپنی کو کچھ ماہ سے قانونی کارروائیوں کا بھی سامنا ہے، جن میں کاپی رائٹ قوانین کی خلاف ورزی کے علاوہ ملازمین کی نوکری چلے جانے کا بھی خدشہ شامل ہے۔ مئی 2023 میں ’مصنوعی ذہانت کے موجد‘ کے نام سے مشہور کمپیوٹر سائنسدان نے گوگل کی ملازمت چھوڑ دی تھی، انہوں نے اس ٹیکنالوجی سے لاحق خطرات کے بارے میں ایک خوفناک وارننگ جاری کی تھی۔ مصنوعی ذہانت کے گاڈ فادر کہلانے والے ڈاکٹر جیفری ہنٹن نے نیویارک ٹائمز کو جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا کہ اے آئی میں ہونے والی پیش رفت سے معاشرے اور انسانیت کے لیے گہرے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔
بشکریہ ڈان نیوز
0 notes
Text
سیاسی پارٹیوں میں مطلق العنانی

ملک کی تمام سیاسی جماعتوں میں جماعت اسلامی کے لیے کہا جاتا ہے کہ اس میں میراث ہے نہ مطلق العنانی بلکہ جمہوریت ہے۔ جہاں امیر جماعت کی من مانی کی بجائے پارٹی مشاورت سے کام ہوتا ہے اور مقررہ مدت کے بعد طریقہ کار کے مطابق امیر کا انتخاب کیا جاتا ہے اور امارت کے حصول کے لیے کوئی رہنما از خود امیدوار نہیں بنتا بلکہ جماعت کے مجوزہ طریقے کے مطابق خفیہ ووٹنگ کے ذریعے مرکزی امیر منتخب کر لیا جاتا ہے جو حلف اٹھانے کے بعد من مانے فیصلے کر کے عہدیدار مقرر نہیں کرتا جب کہ باقی کسی جماعت میں ایسا نہیں ہوتا بلکہ پارٹی قائم کرنے والا ہی سربراہ ہوتا ہے اور وہ پارٹی میں اپنی مرضی ہی کے عہدیدار ��امزد کرتا ہے اور اس کی مرضی کے بغیر کوئی تقرری اور پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم ممکن نہیں ہوتی۔ ہر پارٹی اپنے امیدواروں کی نامزدگی کے لیے پارلیمانی بورڈ ضرور بناتی ہے اور پارلیمانی بورڈ اپنی سفارشات ہی پیش کر سکتا ہے حتمی فیصلہ پارٹی سربراہوں کا ہی ہوتا ہے۔ آصف زرداری کو پیپلز پارٹی، نواز شریف کو مسلم لیگ اور مولانا فضل الرحمن کو جے یو آئی بنی بنائی ملی۔ مسلم لیگ کو پاکستان بنانے کا اعزاز تو حاصل ہے مگر جتنے گروپ مسلم لیگ میں بنے اور کامیاب بھی رہے۔
غیر سول آمروں نے جب بھی اقتدار سنبھالا انھوں نے اپنی مرضی کی مسلم لیگ بنوائی اور اقتدار میں شریک کیا۔ جنرل ایوب کی مسلم لیگ کنونشن کا تو کوئی وجود نہیں رہا۔ بھٹو کے بعد ان کی بیگم پی پی کی چیئرمین بنی تھیں۔ جنھیں فارغ کر کے بے نظیر بھٹو نے پارٹی سنبھال لی تھی جن کی شہادت کے بعد آصف زرداری ہی پیپلز پارٹی کے وارث تھے مگر ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بنے گا اور وہ خود چیئرمین بن گئے مگر پارٹی میں وہی اہم فیصلے کرتے ہیں۔ جنرل ضیا الحق کے دور میں محمد خان جونیجو کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ بنوائی گئی جس کی حکومت تین سال ہی میں جنرل ضیا نے ختم کر دی تھی جو بعد میں جونیجو لیگ کہلائی جس کے نواز شریف سربراہ بنے جو اب (ن) لیگ کہلاتی ہے۔ جنرل پرویز مشرف نے مسلم لیگ (ق) قائم کر کے اس کی حکومت بنوائی جس نے 5 سال حکومت کی اور اس کے تین وزیر اعظم رہے، اگر بے نظیر کی شہادت نہ ہوتی تو مسلم لیگ (ق) 2008 میں دوبارہ حکومت بناتی۔ (ق) لیگ کی سربراہی میاں اظہر اور چوہدری شجاعت کے پاس تھی اس کے حقیقی سربراہ جنرل پرویز مشرف ہی تھے۔ (ق) لیگ سکڑ کر چوہدریوں تک رہ گئی ہے۔

پیر پگاڑا مرحوم کی بنائی ہوئی مسلم لیگ (ف) بھی وراثت میں موجودہ پیر پگاڑا کو ملی ہے جو سندھ کے چند اضلاع اور پگاڑا خاندان تک محدود ہے۔ مسلم لیگ کے سب سے زیادہ گروپ بنے اور (ن) لیگ اب نواز شریف کی سربراہی میں کام کر رہی ہے اور انھی کی مرضی اور پالیسی کے مطابق چلائی جا رہی ہے اب میاں صاحب نے اپنی بیٹی مریم نواز کو پارٹی کا چیف آرگنائزر بھی بنا دیا ہے۔ میاں صاحب کے بھائی شہباز شریف کی حکومت پر اب (ن) لیگ کے سینئر رہنما بھی تنقید کر رہے ہیں اور نواز شریف دو سال سے لندن میں بیٹھ کر اپنی مرضی کے فیصلے کر رہے ہیں اور (ن) لیگ اب باپ بیٹی کے گرد گھومتی ہے اور (ن) لیگ میں دکھاؤے کے الیکشن بھی نہیں کرائے جا رہے۔ پیپلز پارٹی میں بھی من مانیوں کا راج ہے جو اب بھٹو خاندان سے ختم ہو کر زرداری خاندان کی ذاتی جاگیر بن چکی ہے اور پی پی کے سینئر رہنماؤں پر 32 سالہ بلاول زرداری کی حکمرانی ہے کیونکہ وہ وراثتی چیئرمین ہیں۔ جے یو آئی کے پی کے، بلوچستان اور سندھ میں اہم سیاسی پارٹی ہے جو پنجاب میں اہمیت کی حامل نہیں اور کے پی کے سے تعلق رکھنے والے مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں کام کر رہی ہے، جہاں دکھاؤے کے الیکشن ہوتے ہیں۔ جے یو آئی کے سینئر رہنماؤں نے بلوچستان میں جے یو آئی کا نظریاتی گروپ ضرور بنایا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی عمران خان نے بنائی تھی اور پی پی اور (ن) لیگ سے نالاں اچھی شہرت کے حامل سیاستدانوں اور ممتاز وکلا نے عمران خان سے اچھی توقعات وابستہ کر کے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی مگر جب انھوں نے قریب جا کر عمران خان کی من مانیاں اور پارٹی میں آمریت دیکھی تو ان رہنماؤں نے پی ٹی آئی چھوڑنا شروع کر دی تھی جس کا عمران خان پر کوئی اثر نہ ہوا کیونکہ ان کے اصول بدلتے رہے اور انھوں نے مخلص اور نظریاتی رہنماؤں کو نظرانداز کر کے دوسری پارٹیوں سے آئے ہوئے لوگوں کو اہمیت دینا اور الیکٹیبلز رہنماؤں کو بالاتروں کی مدد سے پی ٹی آئی میں لینا شروع کر دیا تھا کیونکہ عمران خان ہر قیمت پر اقتدار چاہتے تھے۔ انھوں نے عوام سے جھوٹے وعدے کر کے انھیں سہانے خواب دکھائے، بالاتروں کو متاثر کر کے ان کی حمایت حاصل کی اور اقتدار میں آ کر جو من مانی کی وہ دنیا نے دیکھ لی۔ عمران خان بیانیے تبدیل کرنے کے ماہر نکلے اور ساری پارٹیوں میں قائدین کی من مانیاں جاری ہیں۔
محمد سعید آرائیں
بشکریہ ایکسپریس نیوز
0 notes
Text
آئیں ترک بھائیوں سے سیکھیں

قارئین کرام! آج پاکستان جس سنگین آئینی و سیاسی و معاشی اور انتظامی بحران میں پکڑا جکڑا گیا ہے اس سے ہر ملکی طبقہ متاثر اور شہری مضطرب ہے۔ مکمل واضح ہے کہ ہم بحیثیت قوم صراط مستقیم سے بھٹک گئے۔ گزری رات نیند اجڑی رہی تو میں خود بخود عالم اضطراب میں دیکھی بنتی تاریخ میں بھٹکتا رہا۔ رات گئے ترکیہ الیکشن کے نتائج نیٹ پر دیکھتے یادوں کے پرتو کھلے تو آج و حال پاکستان کے حوالے سے تاریخ کا اک پورا چیپٹر کھل کر سامنے آگیا۔ بہت حوصلہ افزا بہت سبق آموز۔80 کی دہائی میں جب اسلامی اور آزاد مغربی دنیا کی مالی و عسکری معاونت سے افغانستان میں روسی قابض افواج کے خلاف افغان مجاہدین کی کمال نتیجہ خیز مزاحمت جاری تھی تو اس کےسیاسی اثرات دور دور تک پہنچنے لگے۔ پولینڈ میں مزدوروں کی سالیڈیرٹی تحریک، روسی بغل میں آزادی کے لئے جارجیا اور بالٹکس اسٹیٹس کی کروٹیں، نیپال کے شاہی خاندان میں بھارتی جکڑ سے نکلنے کا اضطراب، فلسطین میں خالصتاً سول فورس کے زور پر کامیابی سے بڑھتی تحریک انتفادہ، اسی طرز پر 1987-88 میں بغیر کسی بڑی بیرونی مداخلت کے مقبوضہ کشمیر میں سول زیر قیادت اور سیٹ اپ سے پاپولر اپ رائز (پرامن عوامی تحریک) کا لوئر پروفائل میں محتاط آغاز ہوا۔ افغانستان میں روسی شکست اور جینوا مذاکرات کے بعد روسی قابض افواج کا انخلاہی جاری نہ تھا، س��ویت ایمپائر اور دیوار برلن تیزی سے مائل با انہدام تھیں۔
اس پس منظر میں یہ مئی 1990ء کی بات ہے مقبوضہ کشمیر کا پاپولر اپ رائز (انتفادہ) کا گراف تیزی سے بڑھنے لگا تو نئی دہلی نے بوکھلا کر بے قابو ہوئی مکمل پرامن سول تحریک پر لاٹھی گولی اور پھر بے رحمانہ کھلی فائرنگ کا سلسلہ شروع کر دیا۔ یہ سلسلہ شدت اختیار کرتا گینگ ریپس تک پہنچا، اس مرحلے پر تحریک آزادی کے سرگرم رہنما میر واعظ مولوی فاروق موجود میر واعظ کے والد شہید کر دیئے گئے۔ آزاد کشمیر میں داخل ہوتے دریائے جہلم میں شہدا کی بہہ کر آنے والی لاشوں کی تعداد بڑھنے لگی۔ پاکستان میں محترمہ بے نظیر کی پہلی حکومت تھی۔ جماعت اسلامی کےاسکالر سینیٹر پروفیسر خورشید احمد نے اسلامی ممالک میں اپنے قریبی رابطوں کے تعاون سے پاکستان کا ایک بڑا پارلیمانی وفد تشکیل دیا، مقصد ان ممالک کی حکومتوں اور وہاں کے اپوزیشن رہنمائوں سمیت رائے عامہ کے رہنمائوں کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہی اور کشمیری انتفادہ کے لئے حمایت اورتعاون حاصل کرنا تھا۔ وفد کی قیادت امیر جماعت اسلامی سینیٹر قاضی حسین احمد کر رہے تھے اور اس میں مسلم لیگ (ن) پیپلز پارٹی جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (درخواستی، جو جمعیت فضل الرحمٰن سے الگ دھڑا تھا) کے سینیٹر اور اراکین قومی اسمبلی شامل تھے۔

گویا مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سب پارلیمانی گروپ ایک پیج پر تھے اور سب کچھ کرنے پر آمادہ۔ پروفیسر خورشید صاحب اور سابق وزیر اطلاعات محمد علی درانی نے مجھے وفد میں بطور میڈیا منیجر شامل ہونے کے لئے مدعو کیا، جو یقیناً میرے لئے پیشہ ورانہ اور کشمیر کاز پر سرگرم لکھاری کے حوالے سے اعزاز تھا۔ میرا کام وفد کی سرگرمیوں کی مفصل خبریں جلد سے جلد پاکستان اور متعلقہ ممالک کو بھیجنا تھا۔ ممالک میں سعودی عرب، ترکی، مصر، سوڈان، ابوظہبی، قطر اور دبئی شامل تھے۔ انقرہ کے صدارتی محل میں جب صدر تورگت اوزال سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے سامنے رکھا نقشہ پھیلا کر قاضی صاحب سے گفتگو کرتے ہوئے مکمل انہماک سے مسئلہ کشمیر کے مختلف پہلوئوں کو سمجھا، ترکی کی ہر ممکن تعاون، مدد کا یقین دلایا اور فرمایا اب میں ترکی کے مسئلہ کشمیر پر تاریخی اور مسلمہ قومی موقف سے ہٹ کر ایک اور اہم بات آپ سے کرنا چاہتا ہوں۔ صدر اوزال پیشے کے انجینئر تھے۔ بتانے لگے میں عہدہ صدارت سے پہلے پشاور کے افغان مہا��رین کیمپس دیکھنے گیا تھا، یہ اسلام آباد سے پشاور تک 9 سال بعد میرا دوسرا سفر تھا جس میں گردو نواح کے مناظر دیکھ کر مایوس ہوا اندازہ ہوا کہ پاکستان میں ترقی کی رفتار بہت سست ہے۔
پاک ترک گہری دوستی کا تقاضا ہے کہ میں آپ کی توجہ اس طرف ضرور دلائوں کہ مسئلہ کشمیر پر اپنے جاندار موقف پر قائم رہتے آپ اپنا فوکس اقتصادی ترقی پر کریں، اس سے آپ مسئلہ کشمیر کو بھی جلد حل کرانے کی صلاحیت حاصل کریں گے۔ پاکستان کااقتصادی طور پر مستحکم ہونا بہت اہم ہے‘‘۔ انقرہ وفد نے نومولود سیاسی جماعت رفاہ پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ بھی کیا جہاں پارٹی کے سربراہ انجینئر نجم الدین اربکان سے ہماری ظہرانے پر طویل ملاقات ہوئی۔ وہ مکمل حکیمانہ انداز سے ترکیہ کے سخت گیر سیکولر جرنیلوں کی امکانی مزاحمت سے بچتے اور خود کو قابل قبول بنانے کا پہلا ہدف حاصل کر چکے تھے کہ وہ رفاہ پارٹی کو بلدیاتی سطح پر سرگرم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اقتصادی سرگرمیوں کو بھی بڑھانے میں ان کی ترجیح بہت واضح تھی۔ انہوں نے وفد کو اس کے مقصد (کشمیر کاز) پر بھرپور حمایتی بیان جاری کرنے کے ساتھ اسے فارغ ہی نہیں کر دیا بلکہ اپنے نائب کو ہدایت دی کہ وفد کو ایک مثالی بلدیاتی حلقہ (جو ایک پہاڑی دیہی علاقے میں واقع تھا) انقرہ کے چیمبر آف کامرس کا دورہ کرایا جائے۔ ان کی بریفنگ کا لب لباب اور سیاسی حکمت عوام الناس کو ان کے بنیادی حقوق کے حصول کو بذریعہ سیاست یقینی بنانے کے لئے ان کے ساتھ جڑ جانا اور ترک اقتصادیات میں عملاً شریک ہونا تھا۔
آنے والے وقت نے آشکار کیا کہ گلی محلے کی سطح پر عوام کی انتہائی بنیادی ضرورتوں کی فراہمی کے بہترین ماڈل کی پریکٹس سے جناب نجم الدین اربکان کی پارٹی نے بڑی اکثریت سے ترک عوام کے دل موہ لئے۔ اتنے کہ ترکی کے کھوئے اسلامی تشخص کی بحالی کے دوررس ہدف کو حاصل کرنے کی صلاحیت بھی حاصل کرلی۔ موجودہ ترک صدر جناب طیب ایردوان میئر شپ میں استنبول کی کامیاب ترین شہری قیادت سے ملک کو مطلوب اپنی کامیاب قیادت کی راہ نکالنے میں کامیاب ہوئے۔ واضح رہے کہ نجم الدین اربکان رفاہ پارٹی کو اکثریتی پارلیمانی جماعت بنا کر عہدہ صدارت پر فائز ہوئے اور داخلی سیاست کے ثانوی جھمیلوں کے باوجود ترکی کے اسلامی تشخص کا عمل رکا نہیں۔ طیب ایردوان کی موجودہ اکثریتی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی جو گزشتہ روز کے انتخاب میں رات گئے آنے والے انتخاب میں دوبارہ اکثریت حاصل کرتی نظر آ رہی ہے، نجم الدین اربکان کی رفاہ پارٹی کی ہی آف شوٹ جبکہ طیب ایردوان بانی پارٹی کے ہی سیاسی شاگرد ہیں جنہوں نے ترکی کی اقتصادی اور عسکری قوت کی بحالی میں تاریخ ساز کردا ر ادا کیا اور ترکی کے عالمی و علاقائی سیاست میں کردار کی اہمیت اتنی بڑھ گئی کہ دنیا بھر خصوصاً یورپ، امریکہ اور روس کی نظریں ترکیہ کے جاری ��نتخابی نتائج پر لگی ہیں۔ ترکی کی یہ جدید روشن تاریخ سازی پاکستان کے لئے کیسے بہت سبق آموز اور عملاً بہت کچھ سیکھنے کا ساماں ہے؟ اس کے تجزیے سے پہلے قارئین یہ ذہن نشین کر لیں۔
ڈاکٹر مجاہد منصوری
بشکریہ روزنامہ جنگ
0 notes
Text
راحت فتح علی کےبنگلا دیش میں چرچے،اداکارہ شبنم سے ملاقات
گلوکار راحت فتح علی خان کےبنگلادیش میں بھی چرچےہونے لگے، گلوکار کے اعزاز میں پاکستان ہائی کمشنر کی جانب سےعشائیےکااہتمام بھی کیا گیا۔ راحت فتح علی خان بنگلا دیش کے دورے پر ہیں جہاں ان کی اہم شخصیات سےملاقاتوں کو سلسلہ جاری ہے۔ عشائیے میں ماضی کی معروف اداکارہ شبنم بھی شریک ہوئیں اورراحت فتح علی خان کو عظیم گلوکارقرار دیدیا۔ ہائی کمشنر نےمعروف فنکاروں اور نامور شخصیات کی موجودگی سے بھرپور شام کو…
0 notes
Text
حارث روف نے اہم اعزاز اپنے نام کر لیا
برسبین (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں اہم اعزاز اپنے نام کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کو تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں ��سٹریلیا نے پاکستان کو 13 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرلی۔ آسٹریلیا کے کپتان جوش انگلس نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، کینگروز نے مقررہ 20 اووز میں 9 وکٹوں کے…
0 notes
Text
مظفرگڑھ : ارشاد العصر جعفری تیسری مرتبہ قومی سیرت ایوارڈ اعزاز کے حقدار
مظفرگڑھ : ارشاد العصر جعفری تیسری مرتبہ قومی سیرت ایوارڈ اعزاز کے حقدار
مظفرگڑھ : محقق اسکالر ، سیرت نگار ، ادیب و شاعر ارشاد العصر جعفری کو وزارت مذہبی امور بین المذاھب ہم آہنگی کی سالانہ قومی سیرت کانفرنس میں قومی سطح پر تیسری مرتبہ سیرت مقابلہ پر ایوارڈ کا اعزاز حاصل ہوا۔ تفصیل کے مطابق وزارت مذہبی امور و بین المذاھب ہم آہنگی کی سالانہ سیرت کانفرنس جو کہ 11 ربیع الاول کو اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔ سالانہ سیرت کانفرنس میں ہر سال کی طرح اس سال بھی پورے پاکستان سے…

View On WordPress
0 notes
Text
Regional Urdu Text Bulletin, Chhatrapati Sambhajinagar
Date : 29 July 2024
Time : 09.00 to 09.10 AM
آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر
علاقائی خبریں
تاریخ : ۲۹ ؍جولائی ۲۰۲۴ ء
وقت : صبح ۹.۰۰ سے ۹.۱۰ بجے
پہلے خاص خبروں کی سر خیاں ...
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑھ سکتا ہے ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کا
من کی بات پروگرام سے خطاب
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ ‘ تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت ‘ ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ
اب خبریں تفصیل سے...
وزیر اعظم نے من کی بات پروگرام سے ملک کی عوام سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقا فت پر فخر محسوس کر تا ہے ۔ بھارت میں بھی تہذیب و ثقا فت کو بہت اہمیت دی جا تی ہے ۔ انھوں نے پبلک آرٹ آف انڈیا اِس اسکیم کا ذکر بھی کیا ۔ عوامی فنون کو عام کرنے کے لیے فنکاروں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کر وانے کے لیے یہ پلیٹ فارم ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ 15؍ اگست کے موقع پر ہر گھر ترنگا مہم میں حصہ لیں اور اِس کے ساتھ فوٹو کھچوا کر ویب سائٹ پر اپلوڈ کر یں۔
ہر گھر ترنگا مہم کی اہمیت بتلا تے ہوئے انھوں نے کہا کہ ...
’’ جب کالو نی یا سو سائٹی کے ایک ایک گھر پر ترنگا لہرا تا ہے تو دیکھتے ہی دیکھتے دوسرے گھروں پر بھی ترنگا دکھنے لگتا ہے ۔
یعنی ہر گھر ترنگا ابھیان ترنگے کی شان میں ایک یونیک فیسٹول بن چکا ہے ‘‘
یوم آزادی کے موقعے پر ہونے والے خطاب کے لیے ہر سال کی طرح اس بار بھی عوام مائے جی او وی یا نمو ایپ پر وزٹ کر نے کی اپیل انھوں نے کی ۔ دنیا بھر میں فی الحال پیرس اولمپک کی دھوم ہے ۔ اولمپک کی وجہ سے اپنے کھلاڑیوں کو عالمی پلیٹ فارم پر ترنگا لہرانے کے لیے موقع فراہم ہوتا ہے ۔ اِس لیے ملکی عوام اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں ۔ وزیر اعظم نے کھا دی ہینڈ لوم صنعت کو ��ڑ ھا وا دینے کی اپیل کی ۔ اِس موقع پر انھوں نے مہا راشٹر کے پیٹھن اور وِدربھ کی ہینڈ بلاک پرنٹ کی صنعت کا ذکر کیا ۔
***** ***** *****
بی جے پی کی حکو مت والی ریاستوں کے وزراء اعلیٰ و نائب وزراء اعلیٰ کے دہلی میں ہوئی 2؍ روزہ کانفرنس کا کل اختتام ہوا ۔ اِس میں وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکو مت اور ریاستی حکو مت ایک ساتھ عوامی فلاح کی کوشش کر یںگے ۔ تب ہی قومی فلاح کو پا سکتے ہیں ۔ تر قی یافتہ بھارت کے تصور میں وراثت کی تر قی کے ساتھ ساتھ وراثت کی تخلیق بھی اہم ہے ۔ اِس کانفرنس میں 13؍ وزراء اعلیٰ و 15؍ نائب وزراء اعلیٰ نے شر کت کی ۔
***** ***** *****
قانون ساز کونسل کے منتخب اراکین کی حلف بر داری تقریب گزشتہ روز قانون ساز کونسل کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی جس میں قانون ساز کونسل کی ڈپٹی اسپیکر نیلم گورہے نے نو منتخب اراکین سے حلف لیا ۔ پنکجا منڈے ‘ ساد بھائو کھوت ‘ پری نئے پھوکے ‘ یو گیش ٹیڑیکر ‘ امِت گور کھے ‘ بھائو نا گئو لی ‘ کُر پال تو ما نے ’ پر گیا سا تو ‘ راجیش وِٹیکر ‘ شیواجی رائو گر جے اور ملند ناروے کرنے حلف لیا ۔
***** ***** *****
مرکزی وزیر خزا نہ نِر ملا سیتا رمن کے ذریعہ حال ہی میں پیش کیے گئے بجٹ کو سابق وزیر مملکت برائے خزا نہ ڈاکٹر بھاگوت کراڈ نے عوام کے لیے راحت بخش قرار دیا وہ کل جالنہ میں صحافتی کانفرنس سے مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے تر قی یافتہ بھارت کا تصور پیش کیا اور 140؍ کروڑ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکو مت کو شش کر رہی ہے ۔ اِس بجٹ میں پال گھر ضلع کے توسیعی بند رگاہ منصوبے کے لیے 75؍ ہزار کروڑ روپئے جبکہ مراٹھواڑہ اور وِدربھ کے آبپاشی منصوبے کے لیے 600؍ کروڑ روپئے منظور ہوئے ہیں ۔
***** ***** *****
پیرس اولمپک میں نشا نہ بازی میں 10؍ میٹر ایئر پستول زمرہ میں بھارت کی منو بھا کر نے کانسے کا تمغہ حاصل کر کے تاریخ رقم کی ہے ۔ یہ نشانہ بازی میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون قرار پائی ۔ اِس مرتبہ اولمپک میں تمغہ جیتنے والی خاتون کا اعزاز بھی انھوں نے حاصل کیا ۔ صدر جمہوریہ دروپدی مُر مو اور وزیر اعظم نریندر مودی نے منو بھا کر کی ستائش کی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اولمپک میں نشا نہ بازی کے سنگل زمرہ میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون قرار پا نے پر بہت اہم کامیابی ہے ۔ مرکزی وزیر کھیل منسکھ مانڈویہ وزیر داخلہ امِت شاہ نے بھی منو بھا کر کی ستائش کی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے مہاراشٹر کی اولمپک تنظیم کی جانب سے منو بھا کر کی ستائش کی ۔
***** ***** *****
دریں اثناء اِس ٹور نا منٹ میں کل خواتین کے 10؍ میٹر ایئر رائفل میں بھارت کی رمیتا جِندال آخری رائونڈ میں داخل ہوئی ۔ انھوں نے 631؍ عشاریہ 5؍ فیصد پوائنٹ حاصل کر کے پانچویں پو زیشن حاصل کی ۔ بھارتی وقت کے مطا بق آج دو پہر ایک بجے آخری رائونڈ ہو گا ۔
کشتی رانی کھلاڑی بلراج پنور نے سیمی فائنل میں جگہ بنالی ہے ۔
بیڈ منٹن میں خواتین سنگل میں پی وی سندھو نے شروعاتی مقابلہ میں اپنے مد مقابل کھلاڑی کو 21 - 6 , 21 - 9 ؍ سے شکست دی ��بکہ مردوں کے سنگل زمرہ میں ایچ ایس پر نائے نے بھی فاتحانہ شروعات کی ۔
***** ***** *****
ٹیبل ٹینس میں خواتین کے سنگل زمرہ میں شری جا اکو لا اور مینکا بترا اگلے رائونڈ میں داخل ہوئیں ۔ مر دوں کے سنگل زمرہ میںبھارت کے شرتھ کمل کو سلوانیہ کے کھلاڑی سے شکست ہوئی ۔ مُکے بازی میں خواتین کے 50؍ کلو وزنی زمرہ میں بھارت کی نکہت زرین نے کوارٹر فائنل میں جگہ بنا لی ہے اور آئندہ ایک اگست کو اُن کا مقابلہ چین کی ویو سے ہو گا ۔
***** ***** ***** ***** ***** *****
یہ خبریں آکاشوانی چھتر پتی سنبھا جی نگر سے نشر کی جا رہی ہیں
***** ***** ***** ***** ***** *****
مردوں کے کر کٹ میں کل پلّے کے لیے میں ہوئے دوسرےT- 20 ؍ مقابلے میں بھارت نے شری لنکا کو ڈک ورتھ لو ئس قانون کے مطابق 7؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ سری لنکا نے پہلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں 9؍ وکٹ پر 161؍ رن بنائے ۔ روی بشنوئی نے 3؍ وکٹ لیے ۔ بارش کی رکاوٹ کی وجہ سے بھارت کو ڈک ور تھ لو ئس قانون کے مطا بق 8؍ اووروں میں 78؍ رنوں کا ہدف دیا گیا ۔ بھارتی ٹیم نے 6 ؍ اوور اور 3؍ گیندوں میں 81؍ رن اسکور کیے ۔ 3؍ مقابلوں کی سیریز کا تیسرا مقابلہ کل کھیلا جائے گا ۔
***** ***** *****
خواتین کے T-20 ؍ ایشیا ٹور نا منٹ مقابلے میں بھارت کو رنر اپ پر اکتفا کر نا پڑا ۔کل سر ی لنکا کے دامبو لا میں ہوئے آخری مقابلے میں میز بان سری لنکا ٹیم نے بھارت کو 8؍ وکٹوں سے شکست دی ۔ بھارتی خواتین نے پلے بلّے بازی کر تے ہوئے مقررہ اوورس میں 6؍ وکٹ پر 165؍ رن بنئاے ۔ سری لنکا کی خواتین نے یہ ہدفت 19؍ ویں اوور میں حاصل کیا ۔
***** ***** *****
اننا صاحب پاٹل معاشی پسماندہ تر قی بورڈ کی جانب سے خواہش مند نو جوانوں کو مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے اور انھیں کاروباری بنا یا جا رہا ہے ۔ کار پوریشن اور حکو مت مراٹھا سماج کی ہمہ جہت تر قی کے لیے پُر عزم ہیں ۔ اِن خیا لات کا اظہار بورڈ کے صدر نریندر پاٹل نے کیا ۔ چھتر پتی سنبھا جی نگر ضلع کے کنڑ میں مستدین کے ایک پروگرام سے وہ مخاطب تھے ۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے ایک لاکھ مراٹھا کو کاروباری بنا نے کا عزم ہے ۔ جس کے لیے یہ پروگرام رکھا گیا ہے ۔ مراٹھا سماج کی ہمہ جہت ترقی کے لیے حکو مت نے سارتھی کے ذریعہ مختلف اسکیمیں چلائی ہے ۔
***** ***** *****
دھا را شیو ضلعے میں ’’ وزیر اعلیٰ میری لاڈ لی بہن ‘‘ اسکیم کے لیے 17؍ ہزار اہل در خواست دہندگان کو تعلقہ کمیٹی نےمنظوری دی ہے ۔ جبکہ ضلعے میں 4؍ لاکھ سے زائد خواتین کو اِس اسکیم سے مستفید کرنے کی ضلع انتظامیہ نے منصوبہ بندی کی ہے ۔ اِس ا سکیم کے لیے اب تک دیہی اور شہری حدود سے ایک لاکھ 79؍ ہزار 995؍ خواتین کی در خواستیں موصول ہو چکی ہیں ۔ ضلع انتظامیہ نے زیادہ سے زیادہ خواتین سے اسکیم کا فائدہ اٹھا نے کی اپیل کی ہے ۔
***** ***** *****
آ شاڑھی واری کی تقریبات ختم ہونے کے بعد شیو گائوں کی جانب جانے والی سنت گجا نن مہاراج کی پالکی کل بیڑ شہر میں داخل ہوئی ۔ رم جھم بارش کے دوران عقیدتمندوں نے زو ردار نعروں کے ساتھ پالکی کااستقبال کیا ۔ اِس موقع پر سینکڑوں عقیدتمند پالکی کے درشن کے لیے موجود تھے ۔ آج یہ پالکی آگے کے سفر پر روانہ ہو گی ۔
***** ***** *****
ہنگولی ضلعے کے کلمنوری تعلقے کے موضع سُکڑی ویر میں بر قی جھٹکے سے ایک نوجوان کسان سمیت 2؍ مویشیوں کی موت ہو گئی ۔ کل صبح کھیت میں کام ختم ہونے کے بعد کسان سُبھاش کھندارے بیل کی جوری واپس کرنے کےلیے جام گو ہان کی جانب جا رہا تھا ۔ سُکڑی ویر تا جام گو ہان راستے پر جنگلی چرند و پرند کے نقصانات سے بچنے کے لیے کچھ کسانوں نے کھیتوں کو تار فینسگ کرکے اِس میں بر قی رو چھوڑ دی ہے ۔ اِن ہی تاروں کی زد میں آ کر کسان سُبھاش کھندارے اور 2؍ جانور وں کی ہلاکت ہوئی ۔
***** ***** *****
ناندیڑ ضلعے میں عوامی مقامات سمیت مختلف بازاروں سے سر قہ ہونے والے 32؍ لاکھ 89؍ ہزار 205؍ روپئے کے موبائک فون پولس نے ضبط کرلیے ۔ گمشدہ مو بائل فونز کا سُراغ لگانے کے لیے انتظامیہ نے سائبر سیل ‘ مقامی کرائم برانچ اور ضلعے کے تمام پولس اسٹیشنوں کے ملازمین پر مشتمل دستے تیار کر کے خصوصی جانچ مہم چلائی تھی ۔
***** ***** *****
آخر میں اہم خبروں کی سر خیاں ایک مرتبہ پھر سن لیجیے ...
٭ ہر ملک اپنی تہذیب و ثقافت پر فخر محسوس کر کے ہی آگے بڑھ سکتا ہے ‘ وزیر اعظم نریندر مودی کا
من کی بات پروگرام سے خطاب
٭ یومِ آزادی کو گھرگھر ترنگا لہرا نے کی وزیر اعظم کی اپیل
٭ پیرس اولمپِک میں نشانہ بازی میں بھارت کو کانسے کا تمغہ ‘ تمغہ جیتنے والی منو بھاکر ملک کی پہلی نشا نہ باز
اور
٭ بھارت کی سری لنکا کےخلافT-20 ؍ کرکٹ سیریز میں فاتحانہ پیش رفت ‘ ایشیائی کپ ٹور نا منٹ میں
خواتین ٹیم رنر اپ
علاقائی خبریں ختم ہوئیں
آپ یہ خبر نامہ ہمارے یو ٹیوب چینل AIR چھتر پتی سنبھا جی نگر پر دوبارہ کسی بھی وقت سن سکتے ہیں۔
٭٭٭
0 notes
Text
انٹرنیٹ کا آغاز کیسے ہوا ؟، موجد کون تھا ؟

انٹرنیٹ ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے۔ اگر یوں کہا جائے کہ دنیا کی تمام ٹیکنالوجی اور ارتقاء انٹرنیٹ کی مرہون منت ہے تو غلط نہیں ہو گا۔ اربوں ڈالر کی موبائل فون انڈسٹری ہو یا ورچوئل ورلڈسب انٹر نیٹ کے شاہکار ہیں۔ انٹرنیٹ کی ایجاد کو 50 سال سے زائدکا عرصہ گزر چکا ہے۔ 1969ء کے اختتام میں، چاند پر انسانی قدم پڑنے کے کچھ ہفتوں بعد یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر لیونارڈ کلائن روک کے دفتر میں ایک سرمئی رنگ کا دھاتی باکس موصول ہوا۔ اس باکس کا سائز ایک ریفریجریٹر جتنا تھا۔ یہ بات عام لوگوں کے لئے حیران کن تھی لیکن کلائن روک اس سے بہت خوش تھا اور پرجوش نظر آرہا تھا۔ 60 کی دہائی میں گہرے خاکی رنگ میں لی گئی اس کی تصویر اس کی خوشی کی بخوبی ترجمانی کر رہی ہے۔ وہ تصویر میں کھڑا ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کوئی باپ اپنی باصلاحیت اور قابل فخر اولاد کے ساتھ کھڑا ہو۔
کلائن روک نے اپنی خوشی کی وجہ اپنے قریبی احباب کے علاوہ کسی کو سمجھانے کی کوشش کی ہوتی تو شائد وہ سمجھ نہ پاتے۔ کچھ لوگ جنہیں اس باکس کی موجودگی کا علم تھا وہ بھی یہ نہیں جانتے تھے کہ آخر یہ ہے کیا اور اس کا نام کیا ہے۔ یہ'' آئی ایم پی‘‘ تھا جسے انٹرفیس میسج پروسیسر بھی کہا جاتا ہے۔ کچھ دیر قبل بوسٹن کی ایک کمپنی نے اسے بنانے کا ٹھیکہ حاصل کیا تھا۔ بوسٹن کے سنیٹر ٹیڈ کینیڈی نے ایک ٹیلی گرام کے ذریعے اس کی افادیت اور ماحول دوست ہونے کا اظہار کیا تھا۔ کلائن کے دفتر کے باہر موجود مشین صرف دنیا میں رہنے والے مختلف لوگوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی تھی بلکہ اس سے کہیں زیادہ اہم کام کر سکتی تھی۔ دنیا میں انٹرنیٹ پہلی مرتبہ کب استعمال ہوا اور اس کا باقاعدہ آغاز کس وقت ہوا اس کے متعلق یقینی طورپر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ کیوں کہ بہت سے لوگ اس کی تخلیق میں شامل تھے اور کئی لوگوں نے اس کی تخلیق میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

اس لئے بہت سے لوگ اس کا اعزاز اپنے نام کرنا چاہتے تھے۔ 29 اکتوبر 1969ء میں انٹرنیٹ کا آغاز ہوا، یہ کلائن روک کا مضبوط دعویٰ ہے کیونکہ اسی تاریخ کو پہلی مرتبہ انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے پیغام ایک سے دوسرے سرے پر بھیجا گیا تھا۔ 29 اکتوبر 1969ء رات 10 بجے جب کلائن، اس کے ساتھی پروفیسر اور طلباء ہجوم کی صورت میں اس کے گرد جمع تھے تو کلائن روک نے کمپیوٹر کو آئی ایم پی کے ساتھ منسلک کیا جس نے دوسرے آئی ایم پی سے رابطہ کیا جو سیکڑوں میل دور ایک کمپیوٹر کے ساتھ منسلک تھا۔ چارلی کلین نامی ایک طالب علم نے اس پر پہلا میسج ٹائپ کیا اور اس کے الفاظ وہی تھے جو تقریباً 135 برس قبل سیموئیل مورس نے پہلا ٹیلی گراف پیغام بھیجتے ہوئے استعمال کئے تھے۔ کلائن روک کو جو ذمہ داری دی گئی تھی وہ یہ تھی کہ اسے لاس اینجلس میں بیٹھ کر سٹینفرڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں موجود مشین میں لاگ ان کرنا ہے لیکن ظاہر طور پر اس کے کوئی امکانات نظر نہیں آرہے تھے۔
کلائن نے جو بھی کیا وہ ایک تاریخ ہے اور اب اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ ایسا کہنا حماقت ہو گی کیونکہ کلائن روک کے پہلا پیغام بھیجنے کے 12 سال بعد اس سسٹم پر صرف 213 کمپیوٹر موجود تھے۔ 14 سال بعد اسی سسٹم پر ایک کروڑ 60 لاکھ لوگ آن لائن تھے اور ای میل دنیا کے لئے نئے دروازے کھول رہی تھی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ 1993ء تک صارفین کے پاس کوئی قابل استعمال ویب براؤزر موجود نہیں تھا۔ 1995ء میں ہمارے پاس ایمزون تھا، 1998ء میں گوگل اور 2001ء میں وکی پیڈیا موجود تھا اور ُاس وقت تک 513 ملین لوگ آن لائن ہو چکے تھے۔ اس رفتار سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ انٹر نیٹ نے کتنی تیزی سے کامیابی کی منازل طے کیں اور اب انٹرنیٹ اپنی اگلی جنریشن میں داخل ہونے کو تیار ہے، جسے میٹاورس کہا جاتا ہے۔ تاحال میٹا ورس ابھی ایک تصور سے زیادہ کچھ نہیں لیکن اس میٹا ورس کی ورچوئل ورلڈ میں آپ ہیڈ سیٹ کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل دنیا میں قدم رکھ پائیں گے اور اپنے روز مرہ کے کام سر انجام دے سکیں گے۔
انٹرنیٹ کے ارتقاء کا عمل اتنا برق رفتار تھا کہ یہ بہت سے نشیب و فراز جو اس دنیا نے دیکھے ان کا ''گواہ‘‘ بن گیا۔ آج انٹرنیت ��پنی ایک الگ دنیا رکھتا ہے۔ کلائن نے پہلا پیغام بھیجتے وقت یہ سوچا بھی نہیں ہو گا کہ 50 برس بعد یہ دنیا انٹرنیٹ کے ذریعے، فیس بک، ٹوئٹر، وٹس ایپ اور انسٹا گرام جیسی ورچوئل ورلڈ سے متعارف ہو گی، جس کا استعمال دنیا کی سپر پاورز کے وزرائے اعلیٰ اور صدور بھی کیا کریں گے۔ انٹرنیٹ نے دنیا کی سیاست کو بھی یکسر تبدیل کر کے رکھ دیا ہے یہی انٹرنیٹ کئی انقلاب اور بغاوتوں کا بھی گواہ ہے اور کسی حد تک وجہ بھی۔ جس انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہوئے کلائن روک سٹینفرڈ انسٹیٹیوٹ میں موجود کمپیوٹر پر لاگ ان کرنے کے لئے پریشان تھا وہی انٹرنیٹ ترقی کی منازل طے کرتا ہوا آج اس مقام پر پہنچ چکا ہے کہ پوری دنیا صرف 135 سے 150 گرام کے موبائل میں قید کر کے آپ کے ہاتھ میں پکڑا دی گئی ہے۔ آج دنیا کے 4 ارب 66 کروڑ لوگ انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔
(تنزیل الرحمن ایک نوجوان لکھاری ہیں اور تحقیق کے شعبہ سے وابستہ ہیں)
بشکریہ دنیا نیوز
#Internet#Internet history#Internet revolution#Modern discoveries#Modern Science#Science#Technology#World
0 notes
Text
مودی کا امریکی دورہ : چین کے خلاف محاذ؟

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی یوں تو امریکہ کے کئی بار دورے کر چکے ہیں اور ان کی صدر جو بائیڈن سے کئی بار ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں لیکن ان کے موجودہ دورے کو بڑی اہمیت دی جا رہی ہے۔ ایک تو پہلی بار امریکہ نے ان کے اس دورے کو سفارتی طور پر سرکاری دورہ قرار دیا ہے جس میں مودی کا کانگریس کے دونوں ایوانوں سے خطاب، صدر کے ساتھ سرکاری عشائیہ اور معروف کمپنیوں کے سربراہان سے اہم ملاقات شامل تھی۔ دوسرا اس دورے کے پس پشت چین کا عالمی سطح پر بڑھتا اثر رسوخ ہے جس کو زائل کرنے میں امریکہ انڈیا کی شراکت داری کو لازمی تصور کر رہا ہے۔ پھر افغانستان میں دوسال قبل امریکی افواج کو طالبان کے ہاتھوں جس ہزیمت سے گزرنا پڑا ہے اس سے بائیڈن انتظامیہ ابھی تک سنبھل نہیں پائی اور نہ پاکستان چین دوستی کو لاکھ کوشش کے باوجود کم کر سکی ہے۔ چین اور روس کی بڑھتی قربت کے پیش نظر بھی امریکہ کے پاس انڈیا کے قریب آنے کے بغیر اور کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں ہے۔ انڈیا کو بخوبی اندازہ ہے کہ ایشیا کے اس خطے کی سٹریٹیجک اہمیت کے مد نظر امریکہ یا یورپی ممالک اس کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ بدلے میں انڈیا کو لداخ اور اروناچل پردیش میں چین کی پیش قدمی کوروکنے میں امریکہ کی حمایت حاصل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
انڈیا امریکہ تعلقات کے ماہرین کہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے رشتے سابق صدر بل کلنٹن کے زمانے سے کافی گہرے ہو گئے تھے جس کی بدولت دونوں ملکوں کے بیچ جوہری معاہدہ طے پایا تھا۔ جو بائیڈین نے اقتدار سنبھالتے ہی مودی کے ساتھ ملاقات کی اور مراسم بڑھائے۔ بعض ماہرین کے مطابق دونوں کے بیچ تعلقات میں پہلے اتنی گرم جوشی نہیں دیکھی گئی لیکن یوکرین پر روسی حملے کے نتیجے میں بائیڈن کو انڈیا کو قریب لانے میں پہل کرنی پڑی۔ دونوں کے بیچ اتحاد اپنی جگہ، مگر انڈین میڈیا نے مودی کے اس دورے کو جتنی اہمیت دی ہے اور جس طرح انہیں ایک عالمی رہنما کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے بقول مبصرین اس کا براہ راست تعلق اگلے سال انڈیا میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے ہے۔ حیدرآباد میں پولیٹیکل سائنس کے استاد رویندر راٹھے کہتے ہیں کہ ’اندرونی سطح پر مودی کی امیج کو کرناٹک کے ریاستی انتخابات میں شکست، بی بی سی کی 2002 کے فسادات پر بننے والی ڈاکومنٹری، کسانوں کے ملک گیر احتجاج اور اب منی پور کی سنگین صورت حال سے کافی دھچکہ لگا ہے، پھر جمہوریت اور آئین کو جس طرح سے پامال کیا جا رہا ہے امریکی دورے کی کوریج سے اس پر پردہ ڈالنے کا کام کیا جا رہا ہے۔‘

ایک سروے کے مطابق بی جے پی کے تقریبا 40 فیصد ووٹر سمجھتے ہیں کہ مودی جیسا لیڈر ہندوؤں کو پہلی بار نصیب ہوا ہے جنہوں نے قوم، قومیت اور عالمی سطح پر انڈیا کو ایک بڑی طاقت کا احساس دلاکر ہندوؤں کو بیدار کیا ہے۔ دوسری جانب کانگریس سمیت دوسری اپوزیشن جماعتیں مودی کو انڈیا کے سیکولرازم، جمہوریت اور آئین کے لیے شدید خطرہ تصور کر رہی ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ اور نیو یارک ٹائمز سمیت امریکی میڈیا اور عوامی نمائندوں نے سوالات اٹھائے ہیں کہ انڈیا میں مودی کے دور میں عیسائیوں سمیت اقلیتوں کے لیے انسانی حقوق کی پامالیوں کے جو نت نئے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں اس پر بائیڈن انتظامیہ کو بات کرنی چاہیے خاموشی نہیں۔ امریکی کانگریس کے 70 سے زائد نمائندوں نے بائیڈن پر دباؤ برقرار رکھا کہ وہ اقلیتوں کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں پر مودی کی سرزنش کریں مگر اس کا کم امکان ہے کہ وہ کھلے طور پر اس کا اظہار کر سکیں گے۔ چین جو معاشی طور پر امریکہ سے سبقت حاصل کر رہا ہے، مودی کو اس کے خلاف اکسانے اور روس کے ساتھ دفاعی ضروریات کا متبادل تلاش کرنے پر بائیڈن انتظامیہ کی ترجیحات رہی ہے۔
روس یوکرین جنگ کے دوران گو کہ انڈیا پر روسی جار حیت کی مذمت کرنے پر دباؤ ڈالا گیا لیکن اس نے نہ صرف روس سے مزید رشتے استوار کیے بلکہ سستے داموں تیل خرید کر بعض یورپی ملکوں کو یہی ایندھن مہنگے داموں فروخت بھی کر دیا۔ اگر امریکی اپنے مفادات کی خاطر مودی کو سرکاری اعزاز سے نواز رہے ہیں حالانکہ ماضی میں امریکہ آنے پر ان پر پابندی عائد تھی۔ اسی طرز پر مودی بھی اپنے مفادات کی خاطر جنرل موٹرز، ٹیسلا اور ٹوئٹر اوردوسری کمپنیوں کے مالکان سے ملاقات کے دوران مینو فیکچرنگ انڈسٹری کو انڈیا منتقل کرنے پر آمادہ کرنے آئے ہیں۔��کیا امریکہ نینو ٹیکنالوجی، طبی سائنس میں تحقیق، سائبر ٹیکنالوجی، ڈرونز اور جیٹ انجن پر انڈیا کے ساتھ شراکت داری پر راضی ہو سکتا ہے؟ انڈیا میں سیاسی اور سفارتی حلقے بڑی بےتابی سے اس کا انتظار کر رہے ہیں۔ دیکھنا ہو گا کہ امریکہ کی ریڈ کارپٹ بچھانے کے پیچھے واقعی سنجیدہ سفارتی تعلقات بڑھانا ہے یا صرف روس اور چین کے خلاف متحدہ محاذ قائم کرنا مقصود ہے۔
مودی کے اس دورے سے قبل امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کے بیجنگ کے حالیہ دورے سے شکوک پیدا ہوئے ہیں جب انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے چین کی تائیوان پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے سب کو حیران کر دیا۔ خیال ہے کہ بلنکن کے بیان کا مقصد مودی کا دراصل باور کرانا تھا کہ امریکہ چین کے ساتھ بھی دوستی کر سکتا ہے اگر وہ امریکی امیدوں پر پورا نہیں اترتے۔ رویندر راٹھے کہتے ہیں کہ ’ایک جانب اتر کھنڈ سے لے کر جنوبی سمندروں میں امریکی افواج انڈیا کے ساتھ فوجی مشقیں کرتی آ رہی ہے دوسری جانب چین جا کر اس کی ون چائنا پالیسی کی حمایت کرنا، یا تو امریکی خارجہ پالیسی بائیڈن کی طرح بڑھاپے کا شکار ہے یا پھر چین کے بڑھتے اثر رسوخ سے امریکہ بد حواسی سے گزر رہا ہے۔ مودی کے دورے سے تو اندرون انڈیا ووٹر دل بہلا سکتے ہیں مگر ایسا نہ ہو کہ پس پردہ اس کو افغانستان جیسا اڈہ بنانے کا منصوبہ ہو۔‘ امریکہ میں جہاں ایک طرف بی جے پی کے ہزاروں لوگوں نے مودی کے ساتھ یوگا اور دوسری محفلوں کا انعقاد کیا، وہیں بی جے پی مخالف انڈین، خالصتان کے حامی سکھ اور تحریک آزادیِ کشمیر کے ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہروں کا اہتمام بھی کیا تھا جس کے ویڈیوز سوشل م��ڈیا پر نظر آئے مگر انڈین میڈیا پر اس کا شائبہ بھی نظر نہیں آیا۔
نعیمہ احمد مہجور
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
1 note
·
View note
Photo

جویریہ خان نے 100 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیل کر اہم اعزاز اپنے نام کرلیا، چوتھی پاکستانی خاتون کرکٹر بن گئیں اسلام آباد(این این آئی) جویریہ خان 100 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلنے والی چوتھی پاکستانی خاتون کرکٹر بن گئی ہیں۔ انہیں یہ اعزاز آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2020 کے د وران جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں حاصل ہوا۔پاکستان اور جنوبی افریقہ کی خواتین کرکٹ ٹیموں کے درمیان گروپ بی کا اہم میچ اتوارکو سڈنی کے شو گراؤنڈ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ میچ میں جنوبی افریقہ نے17رنزسے کامیابی حاصل کی۔31 سالہ بیٹر نے میچ میں قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی قیادت کی۔
#اپنے#اعزاز#انٹرنیشنل#اہم#بن#پاکستانی#ٹوئنٹی#ٹی#جویریہ#چوتھی#خاتون#خان#کر#کرکٹر#کرلیا#کھیل#گئیں#میچ#نام#نے
0 notes